ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / خلیجی خبریں / اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملہ ؍جاوید انصاری کی تلوجہ جیل سے رہائی ، جمعیۃ علماء کا شکریہ ادا کیا

اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملہ ؍جاوید انصاری کی تلوجہ جیل سے رہائی ، جمعیۃ علماء کا شکریہ ادا کیا

Wed, 19 Oct 2016 19:21:13  SO Admin   S.O. News Service

دیگر ملزمین کی ضمانتوں کے لیئے ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گا ، گلزار اعظمی
ممبئی19اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار گنجان مسلم آبادی والے شہر مالیگاؤں کے ساکن جاوید احمد کو آج بالآخیر تلوجہ سینٹرل جیل سے رہائی نصیب ہوئی جس کے بعد اس نے اس کے والد کے ہمراہ اسے ہر موڑ پر قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے دفتر پہنچ کر گلزار اعظمی سے ملاقات کی اور اسے قانونی مدد مہیا کرانے پر جمعیۃ علماء کا شکریہ اداکیا۔موصولہ اطلاعات کے مطابق جاوید احمد عبدالمجید انصاری کو گذشتہ ماہ ممبئی کی خصوصی مکوکا عدالت نے اسلحہ ضبطی کے ایک معاملے میں مجرم گردانہ تھا اور اسے آٹھ سال قید بامشقت کی سزاء تجویز کی تھی جس کے بعد اسے تلوجہ سینٹرل جیل میں قیدکرلیاگیا تھا ۔جاوید انصاری کو ملی سزاء کو جمعیۃ علماء نے ممبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور عدالت سے گذارش کی تھی نچلی عدالت کے فیصلہ کے خلاف داخل اپیل کی سماعت مکمل ہونے تک ملزم کو ضمانت پر رہا کیا جائے ۔اس تعلق سے جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ نچلی عدالت کے فیصلہ کے خلاف گذشتہ ماہ ممبئی ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی گئی تھی جس پر بحث کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شریف شیخ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم جاوید ابتک جیل میں ساڑھے سات سال سے زائد کا عرصہ گذارچکا ہے لہذا اپیل کی سماعت مکمل ہونے تک اسے ضمانت پر رہا کیا جائے جسے ممبئی ہائی کورٹ نے منظور کرلیا تھا ۔گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ حالانکہ دو ہفتوں قبل ممبئی ہائی کورٹ سے ضمانت منظور ہوگئی تھی لیکن تعطیلات اور کاغذی کارروائی مکمل کرنے میں وقت لگا جس کے بعدآج جاوید کی تلوجہ جیل سے رہائی ممکن ہوئی ۔گلزاراعظمی نے کہا کہ اس معاملے میں ۱۴؍ سال اور عمر قید کی سزا پائے مسلم نوجوانوں کے لیئے بھی ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا جارہا ہے جبکہ ڈاکٹر محمد شریف اور مظفر تنویر کو خصوصی مکوکا عدالت سے ملی ۱۴؍ سالوں کی سزاء کے خلاف اپیل داخل کردی گئی ہے جس پر سماعت جلد ممکن ہے ۔جاوید احمد کی ضمانت ان کے سبکدوس مدرس والد عبدالمجید انصاری (ماسٹر) نے لی اور آج وہ علی الصبح سے ہی تلوجہ جیل کے صدر دروازے پر پہنچ کر ان کے لخت جگر کا انتطار کررہے تھے ، کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد جیل عملہ نے جاوید کو دوپہربعد جیل سے روانہ کیا اور جیل سے نکلنے کے بعد وہ اس کے والد کے ہمراہ پہلے دفتر جمعیۃ علماء پہنچا پھر مالیگاؤں کے لیئے روانہ ہوگیا ۔شب دیر گئے مالیگاؤں پہنچنے پر جمعیۃ علماء مالیگاؤں کے ذمہ داران عبدالمالک سیٹھ، حاجی مکی سیٹھ و دیگر نے اس کا استقبال کیا اور اسے اس کے گھرپہنچا یا۔واضح رہے کہ ۲۰۰۶ء کے وسط میں مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ اور مالیگاؤں علاقوں سے دہشت گردی کے الزامات کے تحت ریاستی انسداد دہشت گرد دستہ (اے ٹی ایس ) نے ۲۲؍ تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف ملک سے دشمنی اور ممنوع ہتھیار رکھنے کا الزام عائد کیا تھا ۔تقریباً دس سال تک چلنے والے اس مقدمہ کا فیصلہ ۲؍اگست ۲۰۰۶ ء کو ہوا جس میں عدالت نے ۷؍ مسلم نوجوانوں کو عمر قید ، ۲؍ مسلم نوجوانوں کو ۱۴؍ سال ، ۳؍ مسلم نوجوانوں کو آٹھ سال کی سزاء تجویز کی تھی اور بقیہ ملزمین کو باعزت بری کردیا تھا ۔


Share: